رہبر انقلاب اسلامی تہذیب و تمدن کے خواہاں ہیں اسلامی تمدن کے مختلف پہلو ہیں ان میں سے ایک اسلامی معاشرے کی علمی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔
اسلامی تہذیب، انسانی معاشرے خصوصا اسلامی سماج کی کھوئی ہوئی شئے ہے۔ عزت، سعادت، سربلندی اور تمام انسانی و دینی اقدار اس معاشرے میں تحقق پاتے ہیں جہاں اسلامی تہذیب جلوہ گر ہو۔
یہ بات اہل بیت عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے مشہد مقدس میں منعقدہ ’’اسلامی تہذیب کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بڑی طاقتوں کے زیر تسلط کمزور حکمران آج عالم اسلام کے لیے سب سے بڑی مصیبت ہیں کہا: ایک زمانے میں اسلامی تمدن خوب جلوہ نمائی کر رہا تھا لیکن آج ضعف، سستی، بے ثقافتی، ظلم و بے انصافی اسلامی معاشروں میں بڑھتی چلی جا رہی ہے یہاں تک کہ اسلامی سماج ایسے حکمرانوں کے ہاتھوں گرفتار ہوا ہے کہ انہوں نے اپنی اور اسلامی امت کے عزت و آبرو کو سستے دام بیچ دیا ہے اور وہ ستمگروں اور مکاروں کے سامنے ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔
آقائے اختری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی سے قبل ۸۰ ہزار امریکی مشیر ایران میں موجود تھے اور ایران سے اپنی وحشی گری کی تنخواہ لیتے تھے کہا: امریکہ کی ہماری نسبت دید میں آج بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی ڈونلڈ ٹرمپ ہمیں اسی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن اسلامی ممالک کے مسلمان، علما اور سیاستدان بیدار نہیں ہو رہے ہیں اور ان کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے اسلامی انقلاب اور امام راحل (رہ) کو عصر حاضرمیں خداوند عالم کی عظیم نعمت شمار کرتے ہوئے کہا: امام راحل نے انقلاب اسلامی کی برکت سے اسلام کو زندہ کیا اور مسلمانوں کو عزت بخشی۔ اور اس نعمت کا سلسلہ رہبر انقلاب اسلامی کے وجود سے جاری ہے آپ آج ایک شجاع، طاقتور، مدبر، دانشور اور حالات سے آگاہ رہبر ہونے کے عنوان سے دشمن کی تمام سازشوں کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں اور اسلامی معاشرے کو سعادت، کمال اور ترقی کی طرف ہدایت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: رہبر انقلاب اسلامی تہذیب و تمدن کے خواہاں ہیں اسلامی تمدن کے مختلف پہلو ہیں ان میں سے ایک اسلامی معاشرے کی علمی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔
«بنیاد بینالمللی عاشورا» مؤسسهای غیر دولتی و غیر انتفاعی است که به منظور گسترش فرهنگ حیاتبخش و حماسهآفرین عاشورا و ایجاد جریان مستمر و پویا در حوزۀ بسط و گسترش سیرۀ حضرت امام حسین (ع) و زنده نگه داشتن فرهنگ عاشورا از سال ۱۳۹۳ هجری شمسی زیر نظر «مجمع جهانی اهل بیت (علیهمالسلام)» شروع به فعالیت کرده و سعی دارد در این راه با بهرهگیری از ابزارهای نوین علمی، پژوهشی، فرهنگی، هنری، مطبوعاتی، تبلیغاتی و فضای مجازی و با خلق آثار برجسته و نیز گسترش فعالیتها و خدمات علمی و فرهنگی و مشارکت بیش از پیش علما و اندیشمندان جهان اسلام و تشیّع گام بردارد.