اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سعودی عرب کے شیعہ نشین شہر العوامیہ پر مسلسل کئی مہینوں سے جاری جارحیت کے خلاف اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیانہ جاری کیا ہے جس میں آل سعود کے متشددانہ اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ حریت پسند انسانوں، حقوق بشر کی عہدیدار تنظیموں اور مسلمانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ آل سعود کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر کے اس شہر کے مظلوم عوام کی حمایت کے لیے آگے بڑھیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے شہر العوامیہ میں اہل بیت(ع) کے چاہنے والوں پر آل سعود کی حکومت کی جانب سے جاری ظلم و ستم کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا کی خاموشی اس بات کا باعث بن رہی ہے کہ روز بروز اس شہر کے نوجوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہیں اور کوئی ان کا پرسان حال نہ ہو۔
بیان میں آیا ہے کہ تاہم دسیوں نوجوانوں نے اپنے شہری حقوق کی بازیابی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر دیا ہے ان کے گھروں کو اجاڑ دیا گیا ہے مسجدوں اور امام بارگاہوں کو مسمار کر دیا گیا ہے ان کے تجارتی بازاروں پر بلڈوزر چلا دیا گیا ہے لیکن دنیا کے کسی کونے سے آل سعود کے خلاف آواز بلند نہیں ہوئی۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے حالیہ سالوں سعودی حکومت کے علاقے میں پھیلتے ہوئے جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت شیطان بزرگ امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل سے گٹھ جوڑ کر کے مسلمانوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کر رہی ہے علاقے میں جگہ جگہ پر اپنے جرائم کے بساط پھیلا رہی ہے یمن میں دو سال سے براہ راست مسلمان آل سعود کے ظلم و تشدد کا شکار ہیں ہزاروں بے گناہ افراد اپنی جانوں سے منہ ہاتھ دھو چکے ہیں اور دوسری طرف سے سعودی حکومت شام و عراق میں تکفیری دھشتگردوں کی حمایت کے ذریعے علاقے میں بد امنی پھیلا رہی ہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے اپنے بیان کے ذریعے علماء اسلام اور بانفوذ شخصیات سے مطالبہ کیا ہے کہ ان دردناک واقعات کے تئیں اپنا رد عمل ظاہر کریں اور آل سعود کے خلاف بین الاقوامی سطح پر مہم چلا کر مظلوم مسلمانوں کو اس کے ظلم و تشدد سے نجات دلائیں۔
«بنیاد بینالمللی عاشورا» مؤسسهای غیر دولتی و غیر انتفاعی است که به منظور گسترش فرهنگ حیاتبخش و حماسهآفرین عاشورا و ایجاد جریان مستمر و پویا در حوزۀ بسط و گسترش سیرۀ حضرت امام حسین (ع) و زنده نگه داشتن فرهنگ عاشورا از سال ۱۳۹۳ هجری شمسی زیر نظر «مجمع جهانی اهل بیت (علیهمالسلام)» شروع به فعالیت کرده و سعی دارد در این راه با بهرهگیری از ابزارهای نوین علمی، پژوهشی، فرهنگی، هنری، مطبوعاتی، تبلیغاتی و فضای مجازی و با خلق آثار برجسته و نیز گسترش فعالیتها و خدمات علمی و فرهنگی و مشارکت بیش از پیش علما و اندیشمندان جهان اسلام و تشیّع گام بردارد.