اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اسلامی انقلاب کی اڑتیسویں سالگرہ اور عشرہ فجر کے موقع پر اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے عہدیداران اور کارکنان نے امام خمینی(رہ) کے مرقد اور شہدائے انقلاب کے مزار پر حاضر ہو کر ایک مرتبہ پھر امام و شہداء کے اہداف و مقاصد کے ساتھ تجدید عہد کیا۔
مرقد امام راحل پر اس حوالے سے منعقدہ پروگرام میں اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ ایام میں جن میں دین اسلام اور مکتب اہل بیت(ع) کی سربلندی اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کے تئیں امام خمینی کی انتھک زحمات کو یاد کیا جائے اور ان کے راستے کو جاری و ساری رکھا جائے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے کہا: امام ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کا کردار، ان کے بیانات اور راہ انقلاب کو جاری رکھنے کے لیے ان کی ہدایات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں ہمیں امام کے خلف صالح رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی پیروی کے ذریعے امام کے راستے کو جاری رکھنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت نہ صرف ایران اور ایرانی انقلاب اسلامی پر ناز کرتے ہیں بلکہ دنیا کے کونے کونے میں رہنے والا ہر آزاد فکر انسان، مسلمان اور مکتب تشیع کا پیرو امام اور ان کے مقصد سے محبت کرتا ہے اور یہ وہ حقیقت ہے جسے ہم آج بھی سینتیس سال گزر جانے کے بعد مشاہدہ کر رہے ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل نے دشمنان اسلام مخصوصا امریکہ، اسرائیل اور آل سعود کے اسلام مخالف پروپیگنڈوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمنان اسلام شب و روز ایک کرتے ہیں کہ اللہ کے نور کو بھجا دیں اور دین ناب محمدی(ص) کا چہرہ بگاڑ دیں لیکن امام نے ان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ دین خدا کی حفاظت کے لیے اپنے رہبر کے فرمان کے تابع رہیں اور اس مقام پر آکر امام کے مقاصد کو ایک مرتبہ پھر دھرائیں۔ ہمیں یہ یقین جان لینا چاہیے کہ جب تک ہماری ملت عالمی استکبار، امریکہ اور اسرائیل کے مقابلے میں استقامت اور پائیداری کا ثبوت دے گی سربلند اور سرفراز رہے گی۔
«بنیاد بینالمللی عاشورا» مؤسسهای غیر دولتی و غیر انتفاعی است که به منظور گسترش فرهنگ حیاتبخش و حماسهآفرین عاشورا و ایجاد جریان مستمر و پویا در حوزۀ بسط و گسترش سیرۀ حضرت امام حسین (ع) و زنده نگه داشتن فرهنگ عاشورا از سال ۱۳۹۳ هجری شمسی زیر نظر «مجمع جهانی اهل بیت (علیهمالسلام)» شروع به فعالیت کرده و سعی دارد در این راه با بهرهگیری از ابزارهای نوین علمی، پژوهشی، فرهنگی، هنری، مطبوعاتی، تبلیغاتی و فضای مجازی و با خلق آثار برجسته و نیز گسترش فعالیتها و خدمات علمی و فرهنگی و مشارکت بیش از پیش علما و اندیشمندان جهان اسلام و تشیّع گام بردارد.