بیانیہ میں مزید آیا ہے کہ تکفیری دھشتگرد اسلام اور انسانیت کے دشمن ہے اور انہوں نے ان مبارک ایام میں پاکستان اور افغانستان میں مسجد میں نمازیوں اور میلاد مبارک کے جشن منانے والوں کو دھشتگردی کا نشانہ بنا کر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ کسی بھی دین و انسانیت کے پا
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے ہفتہ وحدت کے دوران پاکستان اور افغانستان میں ہوئے حالیہ دھشتگردانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کون سا دین و مذہب ہے جس کی تکفیری وہابی ترویج کرتے ہیں اور اس کے تحت مسجد، نماز اور مذہبی رسومات کو دھشتگردانہ حملوں کا نشانہ بناتے ہیں؟
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے مذمتی بیان میں آیا ہے کہ پیغمبر رحمت کی ولادت کے ایام جو محبت، مودت، امن و شانتی کا پیغام دیتے ہیں اور انہیں مسلمانان عالم ہفتہ وحدت کے عنوان سے یاد کرتے ہیں ان ایام میں اسی نبی کا کلمہ پڑھنے والوں کو دھشتگردی کا نشانہ بنانا کہاں کی انسانیت ہے؟
بیانیہ میں مزید آیا ہے کہ تکفیری دھشتگرد اسلام اور انسانیت کے دشمن ہے اور انہوں نے ان مبارک ایام میں پاکستان اور افغانستان میں مسجد میں نمازیوں اور میلاد مبارک کے جشن منانے والوں کو دھشتگردی کا نشانہ بنا کر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ کسی بھی دین و انسانیت کے پابند نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ کلایہ شہر میں نماز جمعہ کے دوران حوزہ علمیہ انوار المدارس کے سامنے دھشتگردوں نے نمازیوں کو دھشتگردی کا نشانہ بنا کر ۸۰ افراد کو شہید اور زخمی کیا جبکہ کابل میں ایک جشن پر کئے گئے حملے میں دسیوں افراد کو خاک و خوں میں غلطاں کیا گیا۔
«بنیاد بینالمللی عاشورا» مؤسسهای غیر دولتی و غیر انتفاعی است که به منظور گسترش فرهنگ حیاتبخش و حماسهآفرین عاشورا و ایجاد جریان مستمر و پویا در حوزۀ بسط و گسترش سیرۀ حضرت امام حسین (ع) و زنده نگه داشتن فرهنگ عاشورا از سال ۱۳۹۳ هجری شمسی زیر نظر «مجمع جهانی اهل بیت (علیهمالسلام)» شروع به فعالیت کرده و سعی دارد در این راه با بهرهگیری از ابزارهای نوین علمی، پژوهشی، فرهنگی، هنری، مطبوعاتی، تبلیغاتی و فضای مجازی و با خلق آثار برجسته و نیز گسترش فعالیتها و خدمات علمی و فرهنگی و مشارکت بیش از پیش علما و اندیشمندان جهان اسلام و تشیّع گام بردارد.