ماہ مبارک رمضان کی آمد پر اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی مومنین عالم سے مؤدبانہ اپیل

آپ بہت اچھے سے جانتے ہیں کہ روزہ داری کا ایک فلسفہ بھوکوں کو یاد کرنا اور بے کسوں اور محتاجوں کی مدد کرنا ہے۔ پیغمبر اکرم (ص) نے فرمایا: تم میں سے جو کوئی اس مہینہ میں کسی مومن روزہ دار کو افطار کرائے، خداوند عالم کے نزدیک اسے ایک غلام کو آزاد کرانے کا ثو

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ماہ مبارک رمضان کی آمد کے موقع پر اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے یمن کے یتیموں اور بے کسوں کی دستگیری کے لیے دنیا کے مسلمانوں اور روزہ دار مومنوں سے اپیل کی ہے کہ یمن میں آل سعود کے جرائم کا شکار فقیر اور محتاج روزہ داروں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔
اسمبلی کے بیان کا مکمل ترجمہ:
بسم الله الرحمن الرحیم
الحمد لله رب العالمین؛ و صلی الله علی سیدنا و نبینا محمد و آله الطاهرین.

"يا أَيُّهَا الَّذينَ آمَنُوا کُتِبَ عَلَيْکُمُ الصِّيامُ کَما کُتِبَ عَلَي الَّذينَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُون؛
اے صاحبان ایمان، روزے تمہارے اوپر فرض کر دئے گئے ہیں جیسا کہ تم سے پچھلی امتوں پر بھی فرض کئے گئے تھے شاید کہ تم متقی اور پرہیزگار بن جاؤ(سورہ بقرہ، آیت ۱۸۳)
بہنو اور بھائیو!
مومنین اور مومنات!
روزہ دارو اور دنیا کے مسلمانو!
اللہ کے مبارک مہینے، عبادت اور دعا کے مہینے اور فقیر اور محتاج لوگوں کی دستگیری کے مہینے کو خدا کا خوف کھانے والے آپ تمام مومنین کی خدمت میں ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں۔
پیغمبر اکرم خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: ’’اے لوگو! اللہ کا مہینہ برکتوں، رحمتوں اور مغفرتوں کے ساتھ تمہارے پاس آ چکا ہے‘‘، لیکن اس سال کا ماہ رمضان ایسے حال میں پہنچ رہا ہے کہ دنیا کے بہت سارے لوگ فقر اور فاقہ میں بسر کر رہے ہیں۔ اس سال ایسے حالات میں ماہ مبارک رمضان آ رہا ہے کہ بہت سارے مسلمان استعماری طاقتوں؛ امریکہ اور برطانیہ اور ان کے اتحادی آل سعود اور آل خلیفہ کے ہاتھوں جاری مسلسل جرائم کا شکار ہیں اور ہر آئے دن اپنے عزیزوں کو بم دھماکوں اور خود کش حملوں کا نشانہ بنتے دیکھ رہے ہیں انہیں جلتے بھنتے، ٹکڑے ٹکڑے ہوتے اور ان کے گھر اجھڑتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔۔۔
 ہم روزانہ دیکھتے ہیں کہ یمن، بحرین، سعودی عرب، شام، پاکستان وغیرہ میں امریکہ اور آل سعود کے ہاتھوں کے پروردہ دھشتگرد، صہیونیت اور اسکے علاقائی اتحادیوں کی حمایت سے ہزاروں بے گناہ مسلمانوں؛ عورتوں، مردوں، بچوں اور بزرگوں کو خاک و خوں میں غلطاں کر رہے ہیں۔
آل سعود، آل خلیفہ اور جنگ میں ان کے ساتھ شریک دیگر حکمران، جرائم پیشہ امریکہ اور برطانیہ کی براہ راست حمایت سے یمن کے شہر صنعاء، صعدہ، تعز اور دیگر شہروں میں، پاکستان کے شہر پاراچنار، سعودی عرب کے شہر العوامیہ اور بحرین کے شہر الدراز میں ہزاروں بے گناہوں کو قتل، زخمی، قید اور بے گھر کر چکے ہیں اور ان کی زندگیوں کی بنیادی ڈھانچوں کو کھوکھلا اور ویران کر چکے ہیں۔
لیکن یمن کی حالت دیگر ممالک سے کہیں ابتر ہے؛ اس سال کے روزوں کا بابرکت مہینہ ایسے حال میں آن پہنچا ہے کہ دو سال سے زیادہ عرصے سے یمن کے عوام آل سعود، آل یہود اور ان کے حامیوں کے بھیانک زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنے ہوئے ہیں، اس ملک میں اب قحط کی حالت ہے، وبا کی بیماری اہل یمن کو دھمکا رہی ہے، ہزاروں مسلمان خوراک اور دوا نہ ہونے کی وجہ سے لقمہ اجل بن رہے ہیں، اور معصوم بچے دودھ اور دوا کی کمی سے اپنی جانیں دے رہے ہیں۔
اے شریف اور امیر لوگو!
اے اللہ کے مہینے کے روزہ دارو اور مومن اور صابر نمازیو!
اے مہربان پروردگار کے دسترخوان کے مہمانو!
آپ بہت اچھے سے جانتے ہیں کہ روزہ داری کا ایک فلسفہ بھوکوں کو یاد کرنا اور بے کسوں اور محتاجوں کی مدد کرنا ہے۔ پیغمبر اکرم (ص) نے فرمایا: تم میں سے جو کوئی اس مہینہ میں کسی مومن روزہ دار کو افطار کرائے، خداوند عالم کے نزدیک اسے ایک غلام کو آزاد کرانے کا ثواب ملے گا اور اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دئے جائیں گے۔ بعض اصحاب نے کہا: یا رسول اللہ ہم سب افطار دینے کی توانائی نہیں رکھتے۔ آپ نے فرمایا: آتش جہنم سے بچو، روزے داروں کو آدھا خرما یا ایک گلاس پانی سے افطاری دے کر۔
یمن کے مظلوم باشندوں اور مسلمانوں کہ جو ہزاروں کی تعداد میں شہید دے چکے ہیں لاکھوں زخمی حالت میں پڑے ہیں اپنے بنیادی ڈھانچوں کو کھو چکے ہیں اور وبا اور دوسری مسری بیماریاں ان کے دامن گیر ہو چکی ہیں ان کے دردناک اور افسوس ناک حالات اور ان کی انسانی تباہی اور معیشتی زبوں حالی کو دیکھتے ہوئے ان کی مدد کی راہ میں ہر انسان کی ذمہ داری کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔
اس اعتبار سے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی ایران اور دنیا کے تمام انسان دوست افراد خاص طور پر کارہائے خیر میں حصہ لینے والے افراد سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ یمن میں اولاد محمد(ص) کے یتیموں اور مسلمانوں کی مدد کو دوڑئیے، یمن کے یتیموں، زخمیوں، بیماروں اور دردمندوں کو اپنے مبارک دسترخوانوں پر جگہ دیجیے، اپنے افطار اور اپنی خوراک کے کچھ حصے کو ان سے مخصوص کر دیجئے، بھوکوں کا پیٹ بھرئیے اور بیماروں کے لیے دوا فراہم کیجئے اور دکھی اور غم دیدہ لوگوں کو تسلی دیجئے۔
وہ مومنین جو یمن کے مظلوموں کے ساتھ ہمدردی کا جذبہ رکھتے ہیں وہ اس اکاونٹ نمبر 0113130000006 بینک ملی ایران میں اپنی امداد ڈال سکتے ہیں۔
امید کی جاتی ہے کہ آپ کی جلد از جلد پہنچنے والی امداد کو ماہ مبارک کے ابتدائی دنوں میں ہی ہم یمن کے بیماروں اور بے کسوں تک پہنچا سکیں گے اور مظلوم شیعوں کے زخموں پر کسی حد تک مرہم لگانے کے قابل ہو سکیں گے۔
"الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللَّـهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِين؛
 وہ لوگ جو خوشی اور تکلیف میں انفاق کرنے والے ہیں، غصے پر قابو پانے والے ہیں اور لوگوں سے درگذر کرنے والے ہیں اور اللہ احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔( سورہ آل عمران، آیت ۱۳۴
                                          اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی
                                            آخر شعبان، ۱۴۳۸ھ

تماس با ما

موضوع
ایمیل
متن نامه
4*3=? کد امنیتی